اب بھی یہی خیال ہے , یہ ہی یقین بے
میں یونہی بدگمان ہوں , وہ لوٹ آئے گا
یہ فاصلے ہوئے ہیں جو ,لوگوں کا کھیل تھا
یہ کھیل وہ سمجھ گیا, وہ لوٹ آئے گا
وہ بھی نہیں ہے بھولتا وعدے وعید سب
وعدے نہ ٹوٹ پائیں گے, وه لوٹ آئے گا
اکثر مرے سکون کو آتا ہے لُوٹنے
سوچوں میں گنگناتا ہے وہ لوٹ آئے گا
کتنا حسین جھوٹ ہے جو بولتا ہوں میں
وہ ڈھونڈتا ہے راستہ, وہ لوٹ آئے گ