مجھے جو پوچھتے ھو تم
مجھے کتنی محبت ھۓ
چلو ھم ماپ کرتے ہیں
حساب اپنی محبت کا
ھم اپنے آپ کرتے ہیں
چلو سورج کو دیکھو تم
بتاوٴ کتنی کرنیں ہیں
بتاوٴ کتنا روشن ھۓ
بتاوٴ کتنی حدت ھۓ
چلو اَب چاند کو دیکھیں
کہ اِس کا حُسن کیوں
ہَر ایک دل کو لبھاتا ھۓ ؟
فراقِ آرزو عاشق کو یہ
کیوں اتنا ستاتا ھۓ ؟
یہ آخر کیوں رولاتا ھۓ ؟
ستارے بھی فلک پر ہیں
مگر اِن کی گنتی کیا
کبھی کر بھی پاوٴ گے
مقدر کے ستارے کو
کہیں سے ڈھونڈ لاوٴ گے
چلو ساحل پہ چلتے ہیں
سمندر کی جہاں بھپری ھوئی لہریں
ھمیشہ مسکراتی ہیں
کناروں کے گلے مِل کر
یہ پھر کیوں روٹھ جاتی ہیں ؟
ابھی بارش کو لیتے ہیں
کہ جس کی نرمگیں بوندیں
بھرے ساون میں کتنے پیار سے
ھم کو بھگوتی ہیں
مگر جب جوش میں آئیں
تو دنیا کو ڈبوتی ہیں
برس جاتیں ہیں صحراوٴں پہ
مدت سے جو پیاسے ہیں
کہیں یہ رحم کرتی ہیں
کہیں یہ ظلم ڈھاتی ہیں
چلو اَب پُھول کی باَری
کہ جس کے عشق میں
بھنورے نے کاٹی زندگی ساری
مگر پھر بھی وە تنہا ھۓ
مہک پر پُھول کے شیدا ھۓ
آخر کیوں جہاں اتنا
بتا سکتے ھو تم مجھ کو
کہ آخر راز کیا ھۓ یہ ؟
گلوں کے رنگ کتنے ہیں ؟
یا خوشبو کا مَزا کیا ھۓ ؟
اگر اِن سب کو لے آو
ٴ تو شاید یہ بتا پاوٴں
محبت تم کو کتنی ھۓ،
محبت مجھ کو کتنی ھۓ !
No comments:
Post a Comment