سنو۔۔!
بھلانا آسان نہیں ہوتا
میری ایک بات مانو گے؟
ایک کام کرنا تم۔۔
بہت مصروف ہو جانا
کسی سے کچھ نہیں کہنا
کوئ پوچھے بھی تو تم
بہانہ اچھا بنا دینا
کبھی تنہا نکل جانا
شہر کے ویرانوں میں
کبھی آباد کر لینا
کوئ گوشہ خیالوں میں
کبھی ہنسنا کبھی رونا
کبھی ساری رات نہ سونا
کبھی آہٹ اگر کچھ ہو
اچانک چونک جانا تم
سنو!
وہ میں نہیں۔۔ لیکن ۔۔
ہاں میری یاد وہ ہو گی
اسے ہی تھام لینا تم
اسے بانہوں میں بھر لینا
سینے میں چھپا لینا
پھر یکدم مسکرانا تم
نہ خود کو آزمانا تم
چھلک جائیں اگر کچھ اشک
ان میں کھلکھلانا تم۔۔!
سنو۔۔!
تم پر مان ہے بہت
میری ایک بات مانو گے؟
بھلانا ضروری نہیں ہوتا
محبت قرب ہے بےشک
جو بستی ہے روحوں میں
محبت وصل ہے بےشک
جو ہجراں میں چھلکتی ہے
یہ کیف ہے مہک سی ہے
اگر بتیوں سی سلگتی ہے
محبت کو اگر جانو
تو یہ دعاۓ یار جیسی ہے
جب بے اختیار ہو جانا
اپنے دست وا کرنا
کچھ آنسو بہانا تم
رب کو سب بتانا تم
محبت کو دعا دینا
محبت سانس جیسی ہے
اسے ہر سانس جی لینا
سنو۔۔!
بھلانا آسان نہیں ہوتا
انوکھا کام کر جانا
تم ایک راز ہو جانا
محبت حیاتِ جاودانی ہے
اک اداۓ مہربانی ہے
محبت میں نہیں مرتے
سنو تم بوجھ نہیں ڈھونا
تم ہر پل امر ہونا
سنو۔۔!
محبت شکوہ نہیں ہوتی
محبت قبضہ نہیں ہوتی
یہ متاعِ حیات ہے جاناں
محبت ارزاں نہیں ہوتی
محبت خاموش ہوتی ہے
صبرِ جمیل کی مانند
اک بہتی جھیل کی مانند
کبھی یہ ماہتاب ہوتی ہے
کبھی پیمانہء ظرف ہوتی ہے
کبھی چھلک بھی اگر جاۓ
تو آبِ زمزم سی ہوتی ہے
بہت مقدس سی ہوتی ہے
کبھی یہ حجر بھی لگے
تو اسے چوم لینا تم
اسے کعبہ بنا لینا
اس کا طواف کرنا تم
سنو۔۔!
اس پر حرف نہیں دھرنا
اسے الزام مت دینا
یہ ظالم نہیں ہوتی
یہ محرومی نہیں ہوتی
یہ معصوم ہوتی ہے
بہت دلکش سی ہوتی ہے
محبت کو کچھ نہیں کہنا
انوکھا کام کر جانا
محبت کو نبھا لینا
سنو۔۔!
ایک سچا سچ کہوں تم سے
خواہ کیسی بھی سختی ہو
محبت آسان ہوتی ہے
محبت رحیم ہوتی ہے
محبت رحمان ہوتی ہے
چاھےجیسی بھی پستی ہو
محبت سبحان ہوتی ہے
دل کیسا شکستہ ہو
محبت ارمان ہوتی ہے
محبت سجدہ سی ہوتی ہے
انا کے باطل جزیروں ہر
محبت واحد کنارہ ہے
ہوس کے ظالم طوفانوں میں
محبت ضبط ہوتی ہے
محبت وقت ہوتی ہے
محبت ربط ہوتی ہے
اسے نہ توڑ دینا تم
نہ خود کو چھوڑ دینا تم
سنو۔۔!
تمہیں بےشک اجازت ہے
دل چاھے تو بھلا دینا
مگر ۔۔ کہا ناں ۔۔
تم متاعِ حیات ہو جاناں
تم پر مان ہے بہت
میری ایک بات مانو گے؟
مجھ ہر احسان جانو گے
خود کو سپردِ خدا کرکے
محبت کو نبھا لینا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔!
تم ہر پل مسکرا لینا
محبت کو نبھا لینا۔۔۔۔۔!
بھلانا آسان نہیں ہوتا
میری ایک بات مانو گے؟
ایک کام کرنا تم۔۔
بہت مصروف ہو جانا
کسی سے کچھ نہیں کہنا
کوئ پوچھے بھی تو تم
بہانہ اچھا بنا دینا
کبھی تنہا نکل جانا
شہر کے ویرانوں میں
کبھی آباد کر لینا
کوئ گوشہ خیالوں میں
کبھی ہنسنا کبھی رونا
کبھی ساری رات نہ سونا
کبھی آہٹ اگر کچھ ہو
اچانک چونک جانا تم
سنو!
وہ میں نہیں۔۔ لیکن ۔۔
ہاں میری یاد وہ ہو گی
اسے ہی تھام لینا تم
اسے بانہوں میں بھر لینا
سینے میں چھپا لینا
پھر یکدم مسکرانا تم
نہ خود کو آزمانا تم
چھلک جائیں اگر کچھ اشک
ان میں کھلکھلانا تم۔۔!
سنو۔۔!
تم پر مان ہے بہت
میری ایک بات مانو گے؟
بھلانا ضروری نہیں ہوتا
محبت قرب ہے بےشک
جو بستی ہے روحوں میں
محبت وصل ہے بےشک
جو ہجراں میں چھلکتی ہے
یہ کیف ہے مہک سی ہے
اگر بتیوں سی سلگتی ہے
محبت کو اگر جانو
تو یہ دعاۓ یار جیسی ہے
جب بے اختیار ہو جانا
اپنے دست وا کرنا
کچھ آنسو بہانا تم
رب کو سب بتانا تم
محبت کو دعا دینا
محبت سانس جیسی ہے
اسے ہر سانس جی لینا
سنو۔۔!
بھلانا آسان نہیں ہوتا
انوکھا کام کر جانا
تم ایک راز ہو جانا
محبت حیاتِ جاودانی ہے
اک اداۓ مہربانی ہے
محبت میں نہیں مرتے
سنو تم بوجھ نہیں ڈھونا
تم ہر پل امر ہونا
سنو۔۔!
محبت شکوہ نہیں ہوتی
محبت قبضہ نہیں ہوتی
یہ متاعِ حیات ہے جاناں
محبت ارزاں نہیں ہوتی
محبت خاموش ہوتی ہے
صبرِ جمیل کی مانند
اک بہتی جھیل کی مانند
کبھی یہ ماہتاب ہوتی ہے
کبھی پیمانہء ظرف ہوتی ہے
کبھی چھلک بھی اگر جاۓ
تو آبِ زمزم سی ہوتی ہے
بہت مقدس سی ہوتی ہے
کبھی یہ حجر بھی لگے
تو اسے چوم لینا تم
اسے کعبہ بنا لینا
اس کا طواف کرنا تم
سنو۔۔!
اس پر حرف نہیں دھرنا
اسے الزام مت دینا
یہ ظالم نہیں ہوتی
یہ محرومی نہیں ہوتی
یہ معصوم ہوتی ہے
بہت دلکش سی ہوتی ہے
محبت کو کچھ نہیں کہنا
انوکھا کام کر جانا
محبت کو نبھا لینا
سنو۔۔!
ایک سچا سچ کہوں تم سے
خواہ کیسی بھی سختی ہو
محبت آسان ہوتی ہے
محبت رحیم ہوتی ہے
محبت رحمان ہوتی ہے
چاھےجیسی بھی پستی ہو
محبت سبحان ہوتی ہے
دل کیسا شکستہ ہو
محبت ارمان ہوتی ہے
محبت سجدہ سی ہوتی ہے
انا کے باطل جزیروں ہر
محبت واحد کنارہ ہے
ہوس کے ظالم طوفانوں میں
محبت ضبط ہوتی ہے
محبت وقت ہوتی ہے
محبت ربط ہوتی ہے
اسے نہ توڑ دینا تم
نہ خود کو چھوڑ دینا تم
سنو۔۔!
تمہیں بےشک اجازت ہے
دل چاھے تو بھلا دینا
مگر ۔۔ کہا ناں ۔۔
تم متاعِ حیات ہو جاناں
تم پر مان ہے بہت
میری ایک بات مانو گے؟
مجھ ہر احسان جانو گے
خود کو سپردِ خدا کرکے
محبت کو نبھا لینا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔!
تم ہر پل مسکرا لینا
محبت کو نبھا لینا۔۔۔۔۔!
No comments:
Post a Comment