وہ کہتی ہے سنو جاناں : محبت موم کا گھر ہے،
تپشِ بدگمانی کی ، کہیں پگھلا نہ دے اس کو
میں کہتا ہوں : کہ جس دل میں زرا بھی بد گمانی ہو ،
وہاں کچھ اور ہو تو ہو ، محبت ہو نہیں سکتی
وہ کہتی ہے :سدا ایسے ہی کیا تم مجھ کو چاہو گے
کہ میں اس میں کمی بالکل گوارا کر نہیں سکتی
میں کہتا ہوں : محبت کیا ہے؟یہ تم نے سیکھایا ہے
مجھے تم سے محبت کے سوا کچھ بھی نہیں آتا
No comments:
Post a Comment