gads

Wednesday, 8 October 2014

وہ کہتی ہے سنو جاناں : محبت موم کا گھر ہے، 
تپشِ بدگمانی کی ، کہیں پگھلا نہ دے اس کو
میں کہتا ہوں : کہ جس دل میں زرا بھی بد گمانی ہو ، 
وہاں کچھ اور ہو تو ہو ، محبت ہو نہیں سکتی
وہ کہتی ہے :سدا ایسے ہی کیا تم مجھ کو چاہو گے 
کہ میں اس میں کمی بالکل گوارا کر نہیں سکتی
میں کہتا ہوں : محبت کیا ہے؟یہ تم نے سیکھایا ہے
مجھے تم سے محبت کے سوا کچھ بھی نہیں آتا

No comments:

Post a Comment