gads

Wednesday 30 December 2015

سنو!
گزرتا ہوا سال جیسے بھی گزرے
مگر سال کے آخری دن
نہایت کٹھن ہیں
سنو!
نئےسال کی مسکراتی ہوئی صبح
یہ بجھتا ہوا دل دھڑکتا تو ہے
مسکراتا نہیں
!!دسمبر مجھے راس آتا نہیں

Friday 11 December 2015



میرے الفاظ
کچھ زیادہ تو نہیں 
میرا رشتہ تم سے
بس 
میری سانس میں ہی تو بسے ہو
تمہیں کبھی جو اداس دیکھوں
تو میرا دل بجھ سا جائے
جو آنسو آئیں تیری آنکھوں میں
تو سانس حلق میں ہی اٹک جائے 
تمہارے بن مجھے کچھ بھی نہ بھائے
تم بن کے دھڑکن میرے دل میں ہو سمائے
میں خود کو کبھی جو سوچوں
تو تم سے آگے نہ دھیان جائے
تمہی ابتدا ہو میری
تمہی انتہا ہو 
مگر جان میری 
ہمارا رشتہ کہاں معتبر جانے کوئی
کوئی نہیں ہے جو ہم کو سمجهے 
جو ہم کو جانے
کہ دل کے رشتے
خوں کے رشتوں سے کم کہاں ہیں