میرے الفاظ
کچھ زیادہ تو نہیں
میرا رشتہ تم سے
بس
میری سانس میں ہی تو بسے ہو
تمہیں کبھی جو اداس دیکھوں
تو میرا دل بجھ سا جائے
جو آنسو آئیں تیری آنکھوں میں
تو سانس حلق میں ہی اٹک جائے
تمہارے بن مجھے کچھ بھی نہ بھائے
تم بن کے دھڑکن میرے دل میں ہو سمائے
میں خود کو کبھی جو سوچوں
تو تم سے آگے نہ دھیان جائے
تمہی ابتدا ہو میری
تمہی انتہا ہو
مگر جان میری
ہمارا رشتہ کہاں معتبر جانے کوئی
کوئی نہیں ہے جو ہم کو سمجهے
جو ہم کو جانے
کہ دل کے رشتے
خوں کے رشتوں سے کم کہاں ہیں
No comments:
Post a Comment