سجا کے آنکھوں میں خواب رکھنا ،
وفا کے رشتے گلاب رکھنا ........
فصیل _ شب میں چراغ بن کر ،
یه زندگی ماهتاب رکھنا ........
هزار باتیں بنائے دنیا ، هزار دل کو دکھائے دنیا ،
بھلا کے ساری اذیتوں کو ،
اٹھا کے کانٹے ، گلاب رکھنا ........
کبھی زمانے سے چھپ چھپا کے ،
سکوت _ شب میں دئے بجھا کے ،
هتھیلیوں کو دعا کی شمع ،
تو آنکھ اپنی چناب رکھنا ........
عداوتیں بھی خدا کی خاطر ،
محبتیں بھی خدا کی خاطر ،
عداوتیں بس گنی چنی هوں ،
محبتیں بے حساب رکھنا ........
No comments:
Post a Comment