سنو جاناں
يوں تم سے دُور
اب مجھ سے
اکيلے رات بھر جاگا نہيں جاتا
يوں تنہا بوجھ چاہت کا
تو اب اُٹھتا نہيں مجھ سے
سنو
کيا ايسا ہو نہيں سکتا؟
کہ
آدھي رات کو کچھ پل سہي
تم اگر جاگو
يہ چاہت کا حسِيں اِک بوجھ
آدھا ہي سہي
تم بانٹ لو مجھ سے
پھر آدھا درد تم لے لو
پھر آدھے خواب تم ديکھو
يہ دِل کي بے قراري
مجھ سے آدھي بانٹ لو تم بھي
تو اب تم ہي کہو جاناں؟
کہ اس بارِ محبت کو
تم آدھا بانٹ لو گے نا؟
No comments:
Post a Comment