gads

Friday 14 March 2014

“تم مجھے یاد آئے ہو“



آج پھر شام ڈھلے ۔۔۔۔ “

پھر وہی درد ساجاگا ہے رگوں میں میری

پھر وہی آہ سی نکلی ہے سینے سے

پھر وہی خواب سے ٹوٹے ہیں میری آنکھوں میں

پھر وہی درد کی تلخی ہے مری باتوں میں

پھر وہی اشک سے ٹھہرے ہیں میری پلکوں پہ

پھر وہی رات سی جیون میں اتر آئی ہے

پھر وہی آخری منظر ہے میری نظروں میں

آج پھر شام ڈھلے

“تم مجھے یاد آئے ہو“

No comments:

Post a Comment