محبت کم نہیں ہو گی
تمہاری تلخیوں سے
اور تمہارے نا تراشیدہ رویوں سے
اور بڑی ناراضگی سے بھی
محبت کم نہیں ہو گی
تمہاری بے وفائی سے
تمہاری بے حسی سے بھی
محبت کم نہیںہو گی
انا کا درمیاں آ کر
کئی بے ساختہ جذبے اچانک مار جانے سے
دلوں کو ذات پر سے وار جانے سے
کسی وادی میں جا بسنے
کسی صحرا میں راستہ بھول جانے
یا سمندر پار جانے سے
محبت کم نہیں ہو گی
کسی کے جیت جانے سے
کسی کے ہار جانے سے
محبت کم نہیں ہو گی
No comments:
Post a Comment