gads

Friday 21 March 2014


محبت کم نہیں ہو گی


تمہاری تلخیوں سے

اور تمہارے نا تراشیدہ رویوں سے

اور بڑی ناراضگی سے بھی

محبت کم نہیں ہو گی

تمہاری بے وفائی سے

تمہاری بے حسی سے بھی

محبت کم نہیں‌ہو گی

انا کا درمیاں آ کر

کئی بے ساختہ جذبے اچانک مار جانے سے

دلوں کو ذات پر سے وار جانے سے

کسی وادی میں جا بسنے

کسی صحرا میں راستہ بھول جانے

یا سمندر پار جانے سے

محبت کم نہیں ہو گی

کسی کے جیت جانے سے

کسی کے ہار جانے سے

محبت کم نہیں ہو گی

No comments:

Post a Comment